دارلعلوم پسرور میں سیرت النبی ﷺ کوٸز پروگرام کا انعقاد تحریر ۔مفتی عثمان غنی پسروری مسابقہ حفظ حدیث اربعین امام نووی۔۔۔ مشرق سے ابھرتے ہو...
دارلعلوم پسرور میں سیرت النبی ﷺ کوٸز پروگرام کا انعقاد
تحریر ۔مفتی عثمان غنی پسروری
مسابقہ حفظ حدیث اربعین امام نووی۔۔۔
مشرق سے ابھرتے ہوئے سورج کی جبین پر مرقوم تیرا نام ہے کچھ ہو کر رہے گا
8جنوری 2023 اتوار کا سورج
دارالعلوم پسرور کے طلباء واساتذہ و معاونین کے لیے کامیابی و فتح کا پیغام لے کر طلوع ہوا ۔۔۔الحمد للہ
اہل پسرور کا مان و فخر دارالعلوم پسرور ۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک دفعہ پھر پنجاب بھر میں بازی لے گیا۔۔۔۔
4پوزیشینز اپنے نام کر لیں ۔۔۔۔
یہ فیض ہے ہمارے دادا جان صاحب السیف مفتی بشیر احمد پسروری رح خلیفہ مجاز حضرت لاہوری رح کا
یہ اخلاص ہے والد ماجد حضرت اقدس مفتی رشید احمد قادری رح۔۔۔۔۔۔کا
جن کی زندگی بھر شدید خواہش تھی ایک بہترین منظم تعلیمی ادارہ بنانے کی مگر وہ اپنی زندگی میں تحریکی ملی و ملکی مسائل میں اتنے مصروف رہے کہ موقع نہ مل سکا
ورنہ ہمارے والد ماجد رح بیک وقت بہترین مدرس۔۔۔ اعلی خطیب ۔اعلی منتظم تھے۔۔مدرس ایسے کہ ھدایہ کہ مشکل مسائل آسان پنجابی میں بیان کر دیتے ۔
خطیب ایسے کہ جب لحن داؤدی میں قرآن پڑھتے ۔عربی وفارسی اردو کے اشعار مخصوص لہجہ میں پڑھتے تو خطیب پاکستان مولانا احتشام الحق تھانوی کی یاد تازہ ہو جاتی۔
منتظم ایسے کہ
آج۔۔۔۔۔
دارالعلوم عربیہ حنفیہ شاہی مسجد پسرور
دارالعلوم عربیہ حنفیہ للبنات
دارالعلوم پسرور ۔
دارالعلوم اسلامیہ جامع مسجد صدیق اکبر (اسٹیشن والی مسجد)
پسرور کا سب سے بڑا منظم تعلیمی نیٹ ورک
معھد الرشید الاسلامی مین کیمپس بن باجوہ
اور اس کی ذیلی شاخیں
جامع مسجد بلال محلہ امید پورہ پسرور
جامع مسجد امیر معاویہ حسنین کیمپس
مسجد عائشہ حسن کیمپس۔۔۔
ان اداروں کو چلانے والے منتظمین
حضرت والد ماجد رح کے شاگرد ہیں اج ان کے شاگردوں نے وہ کام کر دکھایا ہے جو کہ پسرور کی علمی و فکری تعلیمی تاریخ پر گہرے اثرات مرتب کرےگا۔۔۔ان شاءاللہ
یہ ثمر ہے استاذ المحدثین حضرت شیخ مولانا سلیم اللہ خان صاحب کے مشورے کا
مجھے یاد ہے آج بھی وہ دن جب ہم کچھ طلباء
دورہ حدیث کے سال نماز عصر کے بعد
چمن فاروقیہ میں حضرت شیخ کے پاس بیٹھے ہوئے چاۓ پی رہے تھے ۔۔۔مستقبل سے متعلق میرے ایک سوال پر حضرت شیخ فرمانے لگے۔۔۔۔،!
مولوی صاحب ! میرا مشورہ یہ ہے کہ
آپ اپنے علاقے میں ہی کام کریں ۔۔۔۔آپ کے والد ماجد اور دادا جان کی علاقےمیں محنت ہے۔۔ آپ اس کو سنبھالیں۔۔بس حضرت کے اس جملے نے مجھے یکسو کر دیا۔۔۔۔۔
یہ دعا ہے میرے پیرو مرشد مختار الامہ حضرت اقدس سید مفتی مختار الدین شاہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ کی۔۔۔۔
جب سے میرے مرشد کے قدم دارالعلوم پسرور میں لگے ہیں
ہر مشکل کے وقت نصرت خداوندی اپنی آنکھوں سے دیکھی ہے۔۔
یہ توجھات ہیں استاذ محترم ابو مروان مولانا قاری منصور احمد کی
میرے مربی ومشفق ، میرے حفظ کے استاد
بچپن سے لے کر اب تک قدم قدم پر رہنمائی کرنے والے
اول روز سے دارالعلوم پسرور میں تعلیمی و تربیتی حوالے سے روکنے ٹوکنے والے۔۔۔۔
ورنہ میں تو نکما کسی کام کا نہیں ۔۔۔بس یہ آپ مخلص دوستوں کی محبتوں کا نتیجہ ہے کہ کچھ نہ کچھ کرتے رہتے ہیں۔۔۔
بہرکیف صدمبارک شاباش
دارالعلوم پسرور شعبہ حفاظ ایجوکیشن کے قابل فخر بیٹے
حافظ عبد الحسیب خالد بن میاں خالد محمود صاحب آف ننگیاں اول پوزیشن مسابقہ حفظ حدیث
حافظ عمر مبشر بن محمد مبشر صاحب آف لوہارکے
دوم پوزیشن مسابقہ حفظ حدیث
حافظ ابوبکر زاہد بن محمد زاہد آف میانوالی بنگلہ
سوم پوزیشن مسابقہ حفظ حدیث۔۔۔
اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کویز مقابلہ میں
بارہ ٹیموں کے درمیان کانٹے دار مقابلہ میں پہلی پوزیشن اپنے نام کرنے والے دارالعلوم پسرور کے خوش نصیب طالبعلم حافظ محمد عبدااللہ ایوب بن ماسٹر ایوب صاحب آف پسرور
حافظ محمد مزمل بن عبد الغفور آف وہوا
اس موقع پر بڑی نا سپاسی ہو گی اگر میں شکریہ ادا نہ کروں چیف جج اپنے مہربان اور محسن دوست مولانا حمزہ بٹ صاحب خطیب جامع مسجد بیت المکرم سیالکوٹ
وفاضل جج مولانا طیب صاحب پروفیسر کیڈٹ کالج پسرور وفاضل جج مولانا قاری عبد الغنی صاحب
وفاضل جج مولانا طیب قاسمی صاحب
جنہوں نے اس مقابلے کا مشکل ترین کام اپنے ذمہ لے کر انصاف کے تقاضے پورا کرنے کی حتی المقدور کوشش کی۔
اور شکریہ میرے ان گمنام دوستوں کا جن کے تعاون سے پروگرام کا انعقاد ممکن ہوا۔۔
اور یہ تحریر مکمل نہیں ہو سکتی جب تک ذکر نہ کروں اس کمپیٹیشن کے روح رواں مہمان خصوصی اپنے پیارے بھائی عظیم مذہبی اسکالر الیکٹرانک میڈیا پر اہل حق کی توانا آواز مفتی ابو محمد صاحب خلیفہ مجاز صندلی بابا جی (فاضل علامہ بنوری ٹاؤن کراچی )کا۔۔۔۔
جنہوں نے ہر ایسے موقع پر حوصلہ بڑھایا ہمت بڑھائی اور کندھے پر تھپکی دے کر ڈھیروں خون بڑھایا ۔
مفتی ابو محمد صاحب آپ سدا خوش رہیں
آپ نے 17اکتوبر 2022 کو جو دل فگار خبر اپنے بارے میں مجھے سنائ تھی سچی بات یہ ہے کہ اس کے بعد میرا دل دماغ سن ہو کر رہ گیا تھا ۔بہت دفعہ لکھنے کی کوشش کی مگر لکھ نہ سکا
آج نہ جانے کیسے ہمت ہو گئ بس اتنا کہوں گا ۔۔۔اپ انمول ہیں ۔۔۔اپنا خیال رکھا کریں
مردہ پرستی نا قدری کے اس ماحول میں اللہ تعالیٰ ہمیں آپ کی قدر کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین
ہماری دعوت پر مقابلے میں حصہ لینے والے تمام مدارس وسکولز کا شکریہ
پروگرام میں شر کت کرنے والے تمام عمائدین علاقہ علماء کرام بلخصوص برادر کبیر دل کے انتہائی قریب عزیز از جان مفتی محمد نعمان حنفی صاحب مفتی شکیل احمد نقشبندی صاحب سیٹھ فاروق احمد صاحب (سابقہ چیرمین بلدیہ پسرور ) ودیگر تمام شرکاء کا دل کی اتھاہ گہرائیوں کا شکریہ۔۔۔
خاص طور پر پروگرام کو کامیاب کرنے کے لیے دن رات محنت کرنے والے میرے شہزادے مفتی عبد اللہ صاحب مفتی طلحہ صاحب و دیگر اساتذہ و طلباء دارالعلوم پسرور آپ کا شکریہ ۔۔۔۔۔۔۔
کوئی تبصرے نہیں