عالمی یوم اساتذہ کے موقع پر خیبر پختونخوا کے سرکاری اسکولوں کے اساتذہ نے اپنے مطالبات کے حق میں کل سے احتجاجا تمام اسکولوں کو بند کرنے کا ا...
عالمی یوم اساتذہ کے موقع پر خیبر پختونخوا کے سرکاری اسکولوں کے اساتذہ نے اپنے مطالبات کے حق میں کل سے احتجاجا تمام اسکولوں کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
آل پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ جمعرات کو صوبے کے تمام پرائمری سکولوں کو تالے لگا کر دھرنا دیا جائے گا۔
آل پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر عزیزاللہ کے مطابق گذشتہ چار برسوں سے اسکیل اپگریڈیشن کا مسئلہ چل رہا ہے، اس سلسلے میں محکمہ تعلیم اور وزرا سے کئی بار ملاقاتیں ہوئی ہیں مگر کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔
عزیزاللہ نے بتایا کہ ’پرائمری ٹیچر اسکیل 12 پر بھرتی کیا جاتا ہے جبکہ مڈل اور ہائی اسکول کے لیے گریڈ 15 یا 16 پر بھرتی کیا جاتا ہے۔‘
’ان تمام بھرتیوں کے لیے تعلیم کی شرط ایک جیسی ہے تو پھر پرائمری اسکول کے استاد کا گریڈ کیوں کم ہے؟‘
پرائمری ٹیچرز کے ساتھ یہ ناروا سلوک ہے، اگر حکومت پرائمری اسکولوں کی حالت بہتر کرنا چاہتی ہے تو اساتذہ کو پروموشن دیں اور نئی بھرتیاں اسکیل 15 پر کی جائیں۔
ہم نے اپنے مطالبات وزیر تعلیم اور وزیر خزانہ کے سامنے الگ الگ ملاقاتوں میں پیش کیے مگر تاحال کچھ نہیں ہوا۔
اپٹا کے صدر نے بتایا کہ ’ہم مجبور ہوکر جمعرات سے تمام پرائمری بوائز اسکول بند کررہے ہیں، اسمبلی چوک پر دھرنا بھی دیا جائے گا جس میں شرکت کے لیے پرائمری ٹیچرز پشاور پہنچ رہے ہیں۔‘
پرائمری ٹیچرز کی جانب سے یوم اساتذہ کے حوالے سے منعقدہ تقریب کا بھی بائیکاٹ کیا گیا۔
ترجمان محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا نے اپنے بیان میں کہا کہ ’سیکریٹری تعلیم کی ہدایت پر ڈائریکٹر ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن پرائمری ٹیچرز کے عہدیداروں سے بات چیت کریں گے اس حوالے سے اساتذہ کو مذاکرات کی دعوت بھی دی گئی ہے۔
ماہر تعلیم عالم شاہ نے بتایا کہ ’صوبے میں 24 ہزار سے زائد پرائمری اسکول موجود ہیں، اگر اساتذہ ہڑتال پر جاتے ہیں تو لاکھوں بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’سرکاری اسکولوں میں بچوں کے تعلیمی نتائج پہلے ہی مایوس کن ہیں، محکمہ تعلیم کو چاہیے کہ اساتذہ کے ساتھ مذاکرات کرے
کوئی تبصرے نہیں