Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

Pages

بریکنگ نیوز

latest

سی پیک منصوبوں کے تحت 46 ہزار پاکستانیوں کو روزگار ملے گا، رپورٹ

 اسلام آباد: چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے تحت تقریباََ 46،000 پاکستانیوں کو روزگار ملے گا۔ ایک رپورٹ کے مطابق سی پیک منصوب...


 اسلام آباد: چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے تحت تقریباََ 46،000 پاکستانیوں کو روزگار ملے گا۔


ایک رپورٹ کے مطابق سی پیک منصوبوں کے تحت پاکستان کے تقریباََ 46 ہزار نوجوانوں کو روزگار ملے گا، اس منصوبے کے تحت مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ہنر مند افراد کو ملازمت دی جائیگی جن کو نہ صرف روزگار ملے گا بلکہ وہ اس سے تربیت بھی حاصل کرسکیں گے۔



رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں تمام سی پیک پاورپلانٹس جی اوپی پالیسی 2002 ،2025 اور اے ای ڈی بی پالیسی 2006 اور 2019 کے تحت لگائے گئے ہیں اور یہ خالصتاََ غیر ملکی سرمایہ کاری ہے۔


کوئلے پر مبنی CPEC منصوبے انتہائی اہم کوئلے کی ٹیکنالوجی پر مبنی ہیں۔ موجودہ انجینئرنگ گریجویٹ سکل سیٹ تکنیکی عملے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی تھا۔ نتیجےکے طور پر چائنہ نے پاکستان کی مخصوص یونیورسٹیز سے فارض التحصیل طالب علموں کو ملازمت کا موقع دینے پر غور کیا ہے۔

سرمایہ کاری بورڈ کے حکام کے مطابق چینی صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی سے بے روزگاری کا خاتمہ، مختلف شعبوں میں معلومات کا تبادلہ اور مہارت میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ سی پیک کا اب دوسرا مرحلہ شروع ہو گیا ہے، اس مرحلے میں صنعتی تعاون اور زراعت کے فروغ کے منصوبوں کی وجہ سے پہلے مرحلے سے بھی زیادہ وسیع تر اور نمایاں اثرات مرتب ہوں گے۔


ان کا کہنا تھا کہ زندگی کا ہر شعبہ کسی نہ کسی طرح سی پیک سے منسلک ہے، اس لئے اگر کہا جائے کہ سی پیک سب کے لئے تو اس منصوبے کے وژن کی بہتر عکاسی ہو سکے گی ۔حکام نے کہا کہ یہ ایک خالص ترقیاتی منصوبہ ہے جو نہ صرف چین اور پاکستان بلکہ پورے خطے کیلئے ترقی اور خوشحالی کا ضامن ہے،اس لئے پاکستان اور چین دونوں ہی سی پیک کے تمام منصوبوں کو وقت پر مکمل کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔


سرمایہ کاری بورڈ کے حکام نے کہا کہ سی پیک کے تحت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں دی جائیں گی، فیصل آباد میں علامہ اقبال خصوصی اقتصادی زون اور رشکئی خصوصی اقتصادی زون پرکام خوش اسلوبی سے جاری ہے اور بڑی تعداد میں سرمایہ کاروں نے ان اقتصادی زونز میں سرمایہ لگانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے، پاکستان سی پیک کے دوسرے مرحلے میں صنعتی و زرعی ترقی اور بہتر سڑک رابطوں کی بدولت فائدہ اٹھانا شروع کرے گا۔حکام نے کہا کہ حکومتی سازگار پالیسیوں کے ذریعے سرمایہ کاروں کو تمام ممکنہ سہولیات فراہم ہو رہی ہیں، ایک خطہ ایک شاہراہ منصوبہ موجودہ صدی کی تقدیر بدل دے گا جس میں سی پیک اہم منصوبہ ہے۔


انہوں نے کہا کہ دونوں ملک سی پیک کی مشترکہ تعاون کمیٹی کے دسویں اجلاس کی تیاری کررہے ہیں،اگلے مرحلے میں دونوں ممالک گوادر پورٹ کو ترقی دینے، انڈسٹریل پارکس، زراعت اور سائنس و ٹیکنالوجی وغیرہ کیلئے اقدامات پر توجہ دیں گے۔


ان کا کہنا تھا کہ چین پاکستان کو انڈسٹریلائزیشن، اربنائزیشن، ڈیجیٹائزیشن اور زراعت کی ماڈرنائزیشن میں مدد کرے گا،چین پاکستان کی ٹیکسٹائل کی صنعت کی ترقی کے لیے اس کی زیادہ تر منڈیوں تک سستا خام مال پہنچا سکتا ہے جو کہ کاشغر میں اضافی افرادی قوت کو بروئے کار لانے میں بھی مدد گار ثابت ہوگا۔


کوئی تبصرے نہیں