سات ٹی20 انٹرنینشل میچز پر مشتمل سیریز کے تیسرے میچ میں انگلینڈ نے پاکستان کو 63 رنز سے شکست دے دی ہے۔ 222 رنز کے بڑے ہدف کے تعاقب میں پاک...
سات ٹی20 انٹرنینشل میچز پر مشتمل سیریز کے تیسرے میچ میں انگلینڈ نے پاکستان کو 63 رنز سے شکست دے دی ہے۔
222 رنز کے بڑے ہدف کے تعاقب میں پاکستانی بیٹنگ لائن بری طرح ناکام ہوئی اور 20 اوورز میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر صرف 158 رنز ہی بنا سکی۔
گرین شرٹس کی جانب سے شان مسعود 66 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے اور ٹیم کو بڑے مارکن کی شکست سے بچا لیا۔ انگلینڈ کی جانب سے سیریز میں اپنا پہلا میچ کھیلنے والے مارک ووڈ نے تین وکٹیں حاصل کیں۔
جمعے کو نیشنل کرکٹ سٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا جو کافی مہنگا ثابت ہوا۔ انگلینڈ نے 20 اوورز میں تین وکٹوں کے نقصان پر 221 رنز بنائے۔ بین ڈکٹ 69 اور ہیری بروک 81 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
پاکستان کی اننگز کا احوال
222 رنز کے بڑے ہدف کے تعاقب میں بابر اعظم اور محمد رضوان نے اننگز کا آغاز کیا تو گزشتہ میچ میں شاندار سینچری کر کے پاکستان کو جیت دلانے والے بابر کو مارک ووڈ نے تیسرے ہی اوور میں آؤٹ کر دیا۔ وہ صرف آٹھ رنز بنا سکے۔
اس سے اگلے اوور میں ریس ٹاپلے نے محمد رضوان کو بھی آٹھ رنز پر بولڈ کر دیا۔ دونوں اوپنرز کے آؤٹ ہونے کے بعد پاکستان کا مڈل آرڈر پھر ناکام ثابت ہوا۔
حیدر علی اس میچ میں بھی ناکام رہے اور صرف تین رنز بنا کر مارک ووڈ کی گیند پر کیچ پکڑا بیٹھے۔ اپنی سلیکشن کی وجہ سے تنقید کی زد میں رہنے والے افتخار احمد نے اپنے ناقدین کو ایک بار پھر درست ثابت کیا۔ وہ چھ رنز بنا کر سیم کرن کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔
28 رنز پر چار وکٹیں گرنے کے بعد خوشدل شاہ وکٹ پر آئے اور شان مسعود کے ساتھ مل کر سکور کو کچھ آگے بڑھایا۔ دونوں کے درمیان 62 رنز کی شراکت داری بنی۔ خوشدل 29 رنز بنا کر عادل رشید کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔
محمد نواز نے بھی شان مسعود کے ساتھ 52 رنز کی شراکت داری بنائی اور پاکستان کو بڑے مارچن کی شکست سے بچایا۔ وہ 19 رنز بنا کر عاسل رشید کی گیند پر کیچ تھما بیٹھے۔ اس سے اگلے اوور میں عثمان قادر صفر پر رن آؤٹ ہو گئے۔
آٹھویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی حارث رؤف تھے، انہیں مارک ووڈ نے پویلین واپس بھیجا۔
انگلینڈ کی اننگز کا احوال
انگلینڈ کی جانب سے فل سالٹ اور ایلکس ہیلز کی جگہ ٹیم میں شامل کیے گئے ول جیکز نے اننگز کا آغاز کیا لیکن دونوں کی شراکت داری زیادہ دیر نہ چلی۔ فل سالٹ صرف آٹھ رنز بنا کر محمد حسنین کی ایک تیز شارٹ پچ بال پر ہٹ کرنے کی کوشش میں محمد نواز کو کیچ تھما بیٹھے۔
ابتدائی نقصان کے ول جیکز اور ڈیوڈ ملان نے سکور کو آگے بڑھایا لیکن وہ ساتویں اوور میں عثمان قادر کی گیند پر باؤنڈری پر حیدر علی کو کیچ پکڑا بیٹھے۔ انہوں نے 14 رنز بنائے۔
عثمان قادر کو اپنی دوسری وکٹ کے لیے زیادہ انتظار نہ کرنا پڑا اور اپنے دوسرے اوور میں انہوں نے ول جیکز کو بھی پویلین روانہ کر دیا۔ انہوں نے 22 گیندوں پر آٹھ چوکوں کی مدد سے 40 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی۔
تین وکٹیں گرنے کے بعد ہیری بروک وکٹ پر آئے اور انہوں نے بین ڈکٹ کے ساتھ مل کر میچ کا مومینٹم اپنے حق میں کر لیا۔ دونوں کے درمیان 139 رنز کی شراکت داری بنی اور انہوں نے پاکستانی بولرز کو مجموعی طور پر 16 چوکے اور چھ چھکے لگائے۔
پاکستانی بولرز میں عثمان قادر نے 48 رنز کے حوض دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ شانواز دھانی نہائیت مہنگے ثابت ہوئے۔ انہوں نے چار اوورز میں 62 رنز دیے۔
’بلاناغہ میچ کھیلنا مشکل ہوتا ہے‘
ٹاس جیت کر بابر اعظم نے کہا کہ ’پچ دیکھنے میں اچھی لگ رہی ہے۔ 150 سے 180 رنز تک کا ہدف حاصل کرنا مشکل نہیں ہو گا۔ ہماری فٹنس اچھی ہے لیکن بلاناغہ میچ کھیلنا مشکل ہوتا ہے۔‘
انگلینڈ کے کپتان معین علی کا کہنا تھا کہ ’ہم بھی شاہد پہلے بولنگ ہی کرتے لیکن اب بڑا سکور کرنے کی کوشش کریں گے۔ ہم نے گزشتہ میچ میں بھی اچھی کرکٹ کھیلی پر آخری 10 اوورز بہت اچھے نہیں رہے۔ پاکستان نے غیرمعمولی کھیل کا مظاہرہ کیا۔‘
آج کے میچ کے لیے پاکستانی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے، جبکہ انگلینڈ کی ٹیم میں تین تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ الیکس ہیلز، لیوک ووڈ اور ڈیوڈ ویلی کی جگہ ول جیکز، مارک ووڈ اور ریس ٹاپلے کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔
دونوں ٹیموں کے سکواڈ
پاکستان: بابر اعظم (کپتان)، محمد رضوان، حیدر علی، شان مسعود، افتخار احمد، خوشدل شاہ، محمد نواز، عثمان قادر، حارث رؤف، محمد حسنین اور شاہنواز دھانی۔
انگلینڈ: فل سالٹ، ول جیکز، ڈیوڈ ملان، بین ڈکٹ، ہیری بروک، معین علی (کپتان)، سیم کرن، مارک ووڈ، عادل رشید، ریس ٹاپلے اور لیام ڈوسن۔
ویب ڈیسک
کوئی تبصرے نہیں